چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان گنگ شوان نے دس تاریخ کو بیجنگ میں کہا کہ چین ایک بار پھر بھارت سے مطالبہ کرتا ہے کہ دونوں ملکوں کے ملحق سرحدی علاقے میں چین کی علاقائی حدود میں داخل ہونے والے فوجی دستے کا انخلا کرے ۔ یہ دونوں ملکوں کے درمیان بات چیت کی پیشگی شرط ہے۔ چین کو امید ہے کہ بھارت اس حوالے سے ٹھوس قدم اٹھائیگا۔
میڈیا کی رپورٹ کے مطابق چین کی علاقائی حدود میں داخل ہونے والا بھارتی دستہ خیمے کھڑےکرنے لگا ہے تاکہ طویل عرصے تک چین میں رہ سکے۔اس رپورٹ کے بارے میں نامہ نگار کے سوال کا جواب دیتے ہوئے جناب گنگ شوان نے کہا کہ اگر بھارت نے سرحدی علاقے میں طویل عرصے تک چین کے ساتھ صف آرائی کرنے کا ارادہ کر لیا ہے تو سفارتی طریقہ ناممکن ثابت ہوگا۔ چین بھارت سے مطالبہ کرتا ہے کہ اپنی فوج کوواپس بلائے۔ اس وقت دونوں فریقوں کے درمیان رابطہ برقرار ہے گا ۔ چین کو امید ہے کہ بھارت مسئلے کے حل کےلئے ٹھوس اقدامات اختیار کریگا۔