چھ تاریخ کو چین کے شمال مغرب میں واقع قدیم شاہراہ ریشم کے ایک اہم شہر لان جو میں تیئسویں سرمایہ کاری و تجارت کانفرنس منعقد ہوئی۔ دی بیلٹ اینڈ روڈ سے منسلک چھتیس ممالک نے اس میں شرکت کی۔
رواں کانفرنس کا موضوع نیا مواد،نئی ٹیکنالوجی،صحت صنعت،جدید سروس صنعت ہیں۔اور ان شعبوں میں دوسرے ممالک کے ساتھ تبادلہ و روابط اور تعاون کو مضبوط بنایا جائے گا۔
چھ تاریخ کی صبح نیپال اور ملائشیا پویلین کی افتتاحی تقریب منعقد ہوئی۔ نیپال کے نائب صدر نندا بہادر نے کہا کہ دی بیلٹ اینڈ روڈ نیپال میں بنیادی تنصیبات کی ترقی اور چین نیپال کے مشترکہ مواصلات و روابط کے لئے ایک سنہری موقع ہے۔ملائشیا کے محکمہ ء عالمی تجارت و صنعت کے سیکنڈ وزیر ہوان جیا جھوان نے کہا کہ دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو تجارت و سرمایہ کاری کے لئے بہتر شرط اور ماحول پیدا کرے گا۔ اور اس سے خطے کی تجارت کے لئے ایک روشن مستقبل جنم لے گا۔
چین کے نائب وزیر تجارت جھین کھہ مینگ نےافتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چین کی وزارت تجارت نے تراسی ممالک اور تنظیموں کے ساتھ دی بیلٹ اینڈ روڈ کے تحت تجارتی تعاون کے فروغ کے حوالے سےتجویز پیش کی ہے۔