چینی صدر شی جن پھنگ نے تیس تاریخ کی شام کو ہانگ کانگ خصوصی انتظامی علاقے کی حکومت کے زیر اہتمام استقبالی ضیافت میں شرکت کی اور اہم خطاب کیا۔جناب شی نے زور دیا کہ گزشتہ بیس برسوں میں ایک ملک دو نظام کی پالیسی سے ہانگ کانگ میں نمایاں کامیابیاں حاصل ہوئی ہیں۔ ہمیں ایک ملک دو نظام کے ہانگ کانگ میں مزید عمل درآمد کی امید ہے۔
جناب شی نے کہا کہ ایک ملک دو نظام چین کی ایک عظیم پالیسی ہے۔ ہانگ کانگ ایک عالمی مالیاتی،شپنگ اور تجارتی مرکز کے طور پر چین کے اندرونی علاقوں اور بین الاقوامی مارکیٹ کے درمیان ایک اہم رابطہ پل ہے۔علاوہ ازیں ایک ملک دو نظام کی پالیسی سے ہانگ کانگ نہ صرف اندرونی علاقوں کے ترقیاتی مواقع اور وسیع مارکیٹ شئیر کرتا ہے، بلکہ ہانگ کانگ چین کے کھلے پن منصوبے کے ایک اہم حصے کے طور پر زیادہ ترقیاتی مواقع حاصل کرتا ہے۔ہانگ کانگ کو ان فائدوں کو مضبوط بنانا چاہیے، تاکہ ہانگ کانگ اقتصادی عالمگیریت اور علاقائی تعاون میں کامیابیاں حاصل کر سکے اور عوام کو زیادہ روزگار کے مواقع فراہم ہو سکیں۔
جناب شی نے نشاندہی کی کہ ماضی، حال یا مستقبل میں مرکزی حکومت ہمیشہ ہانگ کانگ کی حمایت ومدد کرتی رہی ہے اور کرتی رہے گی ۔
جناب شی نے زور دیا کہ ہم ایک ملک دو نظام، ،ہانگ کانگ کاا نتظام ہانگ کانگ کے عوام کے ذریعے، اعلی سطح کی خوداختیار پالیسی اورہانگ کانگ خصوصی انتظامی علاقے کے بنیادی قانون پر عمل درآمد کریں گے اور ہانگ کانگ کی خوشحالی کے قیام کے لئے مزید کوشش کریں گے۔