۔ہانگ کانگ میں تعینات پیپلز لبریشن آرمی کا یہ دستہ چین کی مرکزی حکومت کی طرف سے بھیجا ہوا ہے اور یہ ہانگ کانگ کے دفاعی امور کا ذمے دار ہے. یہ دستہ بری، فضائی اور بحری اہلکاروں پرمشتمل ہے۔ہانگ کانگ کے مختلف شبعہ جات کے چار ہزار سے زائد شخصیات نے معائنے کی تقریب میں شرکت کی۔
چینی صدر مملکت شی جن پھنگ کی ہانگ کانگ خصوصی انتظامی علاقے کے اعلی حکام سے ملاقات چین کے صدر مملکت شی جن پھنگ نے انتیس تاریخ کو ہانگ کانگ میں ہانگ کانگ خصوصی انتظامی علاقے کے انتظامی اور قانون ساز اداروں اور عدلیہ کے سربراہوں سے ملاقات کی۔
ہانگ کانگ خصوصی انتظامی علاقے کے چیف ایگزیکٹو لیانگ جن انگ سے ملاقات کے موقع پر چین کے صدر مملکت شی جن پھنگ نے گذشتہ پانچ برسوں میں لیانگ جن انگ کی خدمات کو سراہا ۔ انھوں نے کہا کہ لیانگ جن انگ نے مرکزی حکومت کی حمایت میں ایک ملک دو نظام کی پالیسی پر عمل پیرا رہتے ہوئے ہانگ کانگ کے مسائل کے حل اور مستقبل کی ترقی کے لئے بھر پور کوشش کی ۔ انھوں نے کہا کہ لیانگ جن انگ اور ہانگ کانگ خصوصی انتظامی علاقے کی حکومت نے ملک کے اقتدار اعلی ، سلامتی ، ترقی اور سماجی نظم و نسق کے تحفظ کے لیے انتہائی شاندار خدمات سرانجام دیں ۔
لیانگ جن انگ نے کہا کہ اس وقت ہانگ کانگ کی اقتصادی و سماجی ترقی بخیروخوبی جاری ہے اور یہ مرکزی حکومت کی حمایت سے وابستہ ہے ۔ انھوں نے کہا کہ ہانگ کانگ کی اگلی پالیسی ملک کے تیرہویں پنج سالہ منصوبے اور دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو اور صوبہ گوانگ دونگ ، ہانگ کانگ اور مکاو گرینڈ بے ایریا کی تعمیر میں اپنا کردار ادا کرے گا ۔
ہانگ کانگ کے انتظامی اور قانون سازی کے اداروں نیز عدلیہ کے سربراہوں سے ملاقات کے موقع پر چین کے صدر مملکت شی جن پھنگ نے کہا ایک ملک دو نظام سسٹم ہانگ کانگ میں بہت کامیاب رہا ۔ اس تصور کی روشنی میں ہانگ کانگ پرامن طور پر چین میں واپس آ گیا اور اس کے بعد ہانگ کانگ کو ایشیائی مالیاتی بحران ، سارس وبائی بیماری اور عالمی مالیاتی بحران سمیت دیگر چیلنجز پیش آئے ۔ لیکن ہانگ کانگ بدستور خوشحال اور مستحکم رہا۔ حقائق سے ظاہر ہوتا ہے کہ ایک ملک دو نظام کی پالیسی بالکل درست ہے اور قوت محرکہ سے بھری ہوئی ہے۔
صدر شی جن پھنگ نے ہانگ کانگ خصوصی انتظامی علاقے کی موجودہ حکومت کی کارکردگی کی بڑی تعریف کی ۔