پاکستان کے وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و اصلاحات احسن اقبال نے دالیئن میں سمر ڈیوس فورم کی گیارہویں سالانہ میٹنگ میں شرکت کی اور خطاب کیا

0

پاکستان کے وفاقی وزیر برائے  منصوبہ بندی، ترقی و اصلاحات  احسن اقبال  نے دالیئن میں سمر ڈیوس فورم کی گیارہویں سالانہ  میٹنگ میں شرکت کی اور خطاب کیا ۔ انہوں نے چین کے بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹیو کے حوالے سے فورم میں بات کرتے ہوئے کہا کہ چین کا بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹیو صحیح معنوں میں ممالک  کو ایک دوسرے سے ملا کر  پوری دنیا کی صیحیح معنوں میں ترقی کا ایک بڑا منصوبہ ہے ،  چین پاکستان اقتصادی راہدری بیلٹ اینڈ روڈ کا فیلگ شپ پروگرام ہے،  جو دو سالوں میں 50 ارب  ڈالرز سے زیادہ کے   بڑے  منصوبے میں تبدیل ہو چکا ہے ، جو کے صحیح معنوں میں جنوبی ایشیا ، چین پاکستان اور سینٹرل ایشیا کی ترقی کا انجن بنے گا ، اور اس سے علاقے کے 3 ارب افراد  فائدہ اٹھا سکیں گئے ۔

انہوں نے کہا کے سی پیک میں  سب سے زیادہ  سرمایہ کاری توانائی اور  بنیادی ڈھانچے کی بہتری کے لئیے کی جارہی ہے  جو تیز ترین ترقی کے لئیے ایک بنیادی حیثیت رکھتی ہے ، پسماندہ علاقوں میں سرمایہ کاری  ملک کے اندرونی شہروں کو ساحلی علاقوں سے جوڑنے کا باٰعث بنے گی۔ یہ  مستحکم ترقی کے مواقع پیدا کرنے اور غربت  اور پسماندگی  کو ختم کرنے کا باٰعث بنے گا۔

ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے پاکستان کے وفاقی وزیر نے کہا پاکستان کے  میکرو اکنامک  اشارے اس بات کی گوائی دے رہے ہیں کے پاکستان ترقی کی طرف گامزن ہے ،  بجٹ کا خسارہ 9 فی صد سے کم ہو کر 5۔4 فی صد رہ گیا ہے ،   زرمبادلہ کے زخائر دوگنا ہو چکے ہیں ،  جی ڈی پی کی شرح پچھلے دس سالوں میں سب سے بلند مقام پر ہے  ۔ اس  حقیقیت  کا بین القوامی مالیاتی اداروں نے بھی اعتراف کیا ہے اور  پاکستان کی ترقی کو دیکھتے ہوئے چین سمیت بہت سے دوسرے ممالک کی پاکستان میں سرمایہ کاری میں اضافہ ہوا ہے ۔  سرمایہ کار اب پاکستان کی 200 ملین افرد  کی مارکیٹ میں سرمایہ کاری کے لئیے مواقع تلاش کر رہے ہیں اور اس حوالے سے حکومت کی تجارت دوست پالیسیوں نے بھی  راہ ہموار کی ہے ۔

احسن اقبال نےدالئین میں  ایک  اور اجتماح سے بھی خطاب کیا جس کا موضوع تھا    عالمگیریت کی طرف نئی شاہراہ۔ ، اس میں روس، مالدووا   اور سنگاپور  کے اعلی حکومتی عہدیداروں سمیت دنیا بھر سے مختلف مالیاتی اداروں کے سربراہان نے شرکت کی ۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here