چینی وزیراعظم لی کھہ چھیانگ کا ۲۰۱۷ سمر ڈیووس فورم کی افتتاحی تقریب سے خطاب

0

چینی وزیراعظم لی کھہ چھیانگ نے ستائیس تاریخ کی صبح چین کے شہر دا لیئن میں ۲۰۱۷ سمر ڈیووس فورم کی افتتاحی تقریب میں شرکت کی اور خطاب  کیا ۔ انہوں نے کہا کہ رواں سال کے شروع میں چینی صدر شی جن پھنگ نے عالمی اقتصادی فورم کے سالانہ اجلاس سے خطاب کیا ۔ انہوں نے کہا کہ چین  اقتصادی عالمگیریت  کی حمایت کرتا رہا ہے اور آزادی تجارت کا تحفظ کرتا رہا ہے ۔ اس پر  عالمی برادری کی طرف سے اتفاق رائے  حاصل ہوا  ہے ۔ موجودہ فورم کا موضوع  چوتھے صنعتی انقلاب میں شراکت داری کی حامل ترقی کا حصول ہے ۔ یہ چین کے موقف سے قریبی طور پر وابستہ ہے ۔

لی کھہ چھیانگ نے کہا کہ چین کادی بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹیو  جامع مشاورت ، تعمیری شراکت داری اور مشترکہ مفادات  کی بنیاد پر قائم  کیا گیا ہے یہ  ایک شراکت داری کا حامل پلیٹ فارم ہے ۔ اس سے مختلف فریق باہمی مفادات  کی بنیاد پر تعاون کر سکتے ہیں اور مشترکہ ترقی کر سکتے ہیں ۔

لی کھہ چھیانگ نے کہا کہ ہم ترقی میں  روزگار کے مواقع کی فراہمی کو ترجیح دیتے ہیں ۔ گذشتہ کئی سالوں میں چین کے شہروں اور کاونٹیز میں ہر سال ایک کروڑ تیس لاکھ روزگار کے مواقعوں  کا اضافہ ہوا ہے ۔ اور شہروں اور کاونٹیز  میں بے روزگاری  کی شرح پانچ فی صد کے لگ بھگ ہے ۔ انٹرنیشنل اتھارٹی کے جائزے کے مطابق روزگار کے حوالے سے چین نے دنیا میں بہترین کارکردگی  دکھائی  ہے ۔لی کھہ چھیانگ نے کہا کہ رواں سال چینی معیشت مستحکم اور عمدہ طور پر ترقی کر رہی ہے ۔ مختلف مرکزی اقتصادی ڈیٹا اچھی طرح چل رہا ہے ۔ حال ہی میں کئی عالمی اداروں نے چینی معیشت کی ترقی کی پریڈیکٹیو ویلیو میں اضافہ کیا ہے ۔ اس سے ظاہر ہوا ہے کہ مارکیٹ چین کی معیشت  کا مثبت اندازہ لگا رہی ہے ۔ چینی معیشت طویل مدت سے ترقی کر رہی ہےاور اس کے کھلے پن کا معیار مسلسل بلند ہو رہا ہے ۔ اس سے دنیا کے لیے زیادہ مواقع فراہم کِئے جا رہے ہیں ۔ چین دنیا میں سرمایہ کاری کے لیے سب سے پرکشش ملک رہے گا ۔

معلوم ہوا ہے کہ عالمی اقتصادی فورم کے چیئر مین کلاوس شواب  فن لینڈ کے وزیر اعظم جوہا سپیل اور سویڈن کے وزیراعظم سٹیفن لوفون  سمیت سربراہوں اور نوے سے زائد ممالک اور علاقوں  کے مختلف شعبوں کے دو ہزار سے زائد  نمائندوں نے اس تقریب میں شرکت کی ۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here