دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو جاری کرنے کے بعد گذشتہ تین برسوں میں چین اور متعلقہ ممالک اور بین الاقوامی اداروں کے درمیان ایک سو سے زائد تعاون کے معاہدے طے پا چکے ہیں ۔ چینی تھنک ٹینک چائنا سوشل سائنس اکیڈمی نے ستائیس تاریخ کو دی بیلٹ اینڈ روڈ کے حوالے سے بلیو پیپر دی بیلٹ اینڈ روڈ کی تعمیراتی ترقی کی رپورٹ دو ہزار سترہ جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ دی بیلٹ اینڈ روڈ کی تعمیر کے ابتدائی ثمرات سامنے آئے ہیں ۔
بلیو پیپر میں کہا گیا ہے کہ دی بیلٹ اینڈ روڈ سے اس سے منسلک ممالک کے درمیان مشاورت اور تزویراتی روابط میں اضافہ ہو گیا ہے ۔ پچھلے سال پیداواری صلاحیت کے شعبے میں مختلف دو طرفہ اور کثیرالطرفہ تعاون کا فنڈ ایک کھرب امریکی ڈالرز تک جا پہنچا ۔ بلیو پیپر میں کہا گیا ہے کہ گذشتہ تین برسوں میں حاصل کردہ نتائج سے لوگوں کو اس انیشیٹو کے روشن مستقبل اور اس سے متعلق فریقین کو حاصل کئیے گئے فوائد ظاہر کیئے گئے ہیں ۔ اور یہ ہی دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کا باہمی مفادات اور مشترکہ ترقی پر مبنی تصور ہے ۔
بلیو پیپر میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ دی بیلٹ اینڈ روڈ کے تحت منصوبوں کو قانونی خطرات کا سامنا ہے ۔ مختلف ممالک کا سیاسی نظام اور قانونی نظام مختلف ہیں اور اپنے اپنے سماجی رسم و رواج ہیں ۔ اس کے پیش نظر بلیو پیپر میں کہا گیا کہ قانونی ماحول کی بہتری کے لیے مختلف فریقین کو مشترکہ کوشش کرنی چاہئے ۔ صنعتی و کاروباری ادارے اپنے انتظام و انصرام کو مضبوط بنانے کے ساتھ ساتھ حکومتوں کو ان قانونی خطرات کو دور کرنے کے لیے ان اداروں کے لیے پلیٹ فارم قائم کرنا چاہئے ۔