چین کے وزیر خارجہ وانگ ای نے پچیس تاریخ کو پاکستان کے وزیر اعظم کے مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیز کے ساتھ ایک پریس کانفرنس میں چین پاک تعلقات کے بارے میں چینی موقف پر روشنی ڈالی ۔
وانگ ای نے کہا کہ میرا پاکستان کا دورہ بہت کامیاب رہا ۔ فریقین کے درمیان تزویراتی روابط اور اتفاق رائے میں اضافہ ہوا ہے ۔یہ چین پاک چاروں موسموں کے اسٹریٹجک برادرانہ تعلقات کے فروغ کے لیے مفید ثابت ہوگا۔
انھوں نے تین نکات پر زور دیا۔ پہلا یہ ہے کہ چین اور پاکستان ان امور پر ایک دوسرے کی حمایت کرتے ہیں جو ایک دوسرے کے کلیدی مفادات سے منسلک ہوں اور ان کا دونوں ملک بہت خیال رکھتے ہیں اور باہمی جائز مفادات ، علاقائی امن اور استحکام کے تحفظ کے لیے مشترکہ کوشش کریں گے ۔ دوسرا یہ ہے کہ سی پیک کی تعمیر خوشگوار انداز میں جاری ہے ۔ تعمیر شدہ منصوبوں نے پاکستانی عوام کو حقیقی فوائد پہنچائے ہیں ۔ اور سی پیک کے تحت منصوبوں کو آگے بڑھانے کے لیے چین پاکستان تعاون جاری رہے گا ۔
چین پاکستان میں چینی شہریوں اور اداروں کی سلامتی اور قانونی حقوق کے تحفظ کے لیے پاکستان کی جانب سے کئے گئے اقدامات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے ۔ چین پاکستان کا دی بیلٹ اینڈ روڈ کے عمل میں مزید گرم جوشی سے شرکت کا خیر مقدم کرتا ہے ۔ اس سے تعاون کا میدان مزید وسیع ہوگا ۔تیسرا یہ ہے کہ پاکستان نے بین الاقوامی دہشت گردی پر کاری ضرب لگانے کے لیے نمایاں خدمات سرانجام دی ہیں۔ وانگ ای نےکہا کہ کوئی بھی ایسی رائے کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف کام نہیں کیا ، یہ غیر معقول اور سچ پر مبنی نہیں ہے۔