چین نے دی بیلٹ اینڈ روڈ کے تحت سمندری تعاون کا تصور پیش کر دیا

0

حال ہی میں چین کے  قومی ترقی اور اصلاحات کے کمیشن اور چین کے قومی سمندری بیورو نے مشترکہ طور پر دی بیلٹ اینڈ روڈ کے تحت سمندری تعاون کا تصور پیش کیا۔ ۔ اٹھائیس مارچ ۲۰۱۵ کو شاہراہ ریشم کی اقتصادی پٹی اور اکیسویں صدی سمندری شاہراہ ریشم کی مشترکہ تعمیر کے فروغ کا ویژن اور  حکمت عملی  پیش  کی گئی۔ یہ تصور  اس کے بعد دی بیلٹ اینڈ روڈ کی تعمیر کےتحت  سمندری تعاون کے حوالے سے  چین کی طرف سے پیش کردہ پہلا فارمولہ ہے ۔ یہ بھی دی بیلٹ اینڈ روڈ کے حوالے سے عالمی تعاون فورم پر سربراہوں کے حاصل کردہ ثمرات میں سے ایک ہے ۔ 
اس تصور میں تین سمندری اقتصادی روٹس کی تعمیر  کو  اہمیت دی گئی ہے ۔ پہلا  چین ،بحر ہند ، افریقہ ،بحیرہ روم سے ملانے والے سمندری روٹ کی مشترکہ تعمیر کی جائے گی ۔اس سے  چین پاک اقتصادی راہداری اورچین بنگلادیش ،بھارت اور میانمار اقتصادی راہداری کو منسلک کیا جائے گا ۔دوسرا چین ،  بحر اوقیانوس  اور جنوبی بحرالکاہل سے ملنے والے  سمندری روٹ کی تعمیر کی جائے گی ۔ تیسرا بحر منجمد شمالی  سے  گزر کر یورپ جانے کے سمندری اقتصادی روٹ کی تعمیر کی جائے گی ۔ 
چینی حکومت نے اکیسویں صدی سمندری شاہراہ ریشم سے متعلق ممالک سے  تجویز  کی ہے  کہ سمندری معیشت کی ترقی کے ساتھ ساتھ سمندری ماحول کے تحفظ ،  سمندر کے ذریعے باہمی تبادلے ، سمندر کی سلامتی کی حفاظت ، سمندری سائنس کےمطالعے کے فروغ اور سمندر کےحوالے سے ثقافتی تبادلے کو  اہمیت دی جائے۔تاکہ  اس  سے خوشحالی اور مشترکہ ترقی ملے گی ۔

SHARE

LEAVE A REPLY