ایک ملک دونظام کامیا ب ہے

0

رواں سال ہانگ کانگ کی چین میں  واپسی کا بیسواں برس ہے ۔  ہانگ کانگ   خصوصی انتظامی علاقے میں چینی مرکزی حکومت کے رابطہ دفتر کے سربراہ چانگ شیاو منگ نے  سی آر آئی کے نمائندے  کو خصوصی انٹرویو  دیا۔  انہوں نے  کہا کہ چھ حوالوں سے ایک ملک دو نظام  ہانگ کانگ میں کامیاب ہوا ہے۔  گذشتہ بیس برسوں میں ہانگ کانگ ملک کے انتظامی نظام میں شامل ہو گیا ۔ سماج مستحکم  اور خوشحال رہا ہے ۔ ہانگ کانگ کے  شہری  حقیقی معنوں میں اپنے معاملات کا فیصلہ کرتے ہیں ۔ ہانگ کانگ کے نظام کی خصوصیات اور  تصور  جاری رہا اور اس کے ساتھ چین کے اندرونی علاقے کے ساتھ مختلف شعبوں میں تعاون روز بروز  مضبوط ہو تا گیا اور ہانگ کانگ کی بطور  بین الاقوامی شہر  شہرت اور کشش  بدستور موجود ہے ۔ 
چانگ شیاو منگ نے کہا  کہ ہانگ کانگ کی واپسی کے بعد  اس کے عالمی مالی ، تجارتی اور جہاز رانی کے مراکز کی حیثیت برقرار  رہی اور اسے متعلقہ عالمی اداروں کی جانب سے عالمی سطح پر سب سے آزاد معیشت اور مسابقت والے علاقوں کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔ 
انھوں  نے مزید کہا کہ  ایک ملک دو نظام کے تحت ہانگ کانگ کا سرمایہ دارانہ نظام نہیں بدلا  اور ہانگ کانگ کے شہریوں  کے طرز زندگی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی اور قانونی نظام بھی جوں کا توں رہا ہے ۔ لیکن  چند  حوالوں سے  تیدیلیاں آئی ہیں ۔ ہانگ کانگ کے شہری  تاریخ میں سب سے زیادہ جمہوری حقوق  اور وسیع آزادی سے لطف اندوز  ہو رہے ہیں۔ ہانگ کانگ کی بنیادی تنصیبات کی  تیز رفتار تعمیر  کی جا رہی ہے ۔ ، ہانگ کانگ اور چین کے اندرونی علاقے کے درمیان روابط مزید  مضبوط ہو گئے ہیں اور ہانگ کانگ کا بین الاقوامی تبادلوں میں  اضافے کے ساتھ ساتھ اثر و رسوخ بہتر  ہو ا ہے

SHARE

LEAVE A REPLY