دسواں اقتصادی فورم پندرہ تاریخ کو قازقستان کے دارلحکومت آستانہ کے آزادی محل میں منعقد ہوا۔ دو روزہ رواں فورم کا موضوع ” نئی توانائی نئی معیشت ہے”
فورم میں شریک نمائندوں نے عالمی معیشت کی موجودہ صورتحال ، مستقبل میں ترقی کے رجحان، عالمی تعاون اور تجارت کی مضبوطی، بنیادی تنصیبات کے فروغ، سرسبز معیشت اور تخلیقات سمیت مختلف موضوعات پر تبادلہ خیال کیا اور چین کی جانب سے پیش کردہ دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کو خاصی توجہ حاصل رہی۔گروپ اجلاس میں میونخ کے بین الثقافتی مواصلاتی مرکز کے عہدہ دار نے دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کو سراہتے ہوئے اسے چین کی عظیم حکمت عملیوں میں سے ایک قرار دیا اور کہا کہ یہ انیشیٹو سیاسی ، اقتصادی، سماجی اور جغرافیائی اعتبار سے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔تیس برسوں کی پیش رفت کے بعد چین روس اور قازقستان سمیت سی آئی ایس ممالک کے لئے دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو ایک کامیاب مثال بنی ہے۔روس اور قازقستان اپنے جغرافیائی محل وقوع سے فائدہ اٹھا کر دی بیلٹ اینڈ روڈ کی تعمیر میں چین کے ساتھ تعاون کر سکیں گے۔
یاد رہے کہ آستانہ اقتصادی فورم وسطی ایشیا میں منقعد ہونے والا سب سے بڑا فورم ہے۔ دو ہزار آٹھ کے بعد ہر سال اس فورم کا انعقاد کیا جاتا ہے اور یہ عالمی معیشت، مالیات اور سماجی مسائل پر تبادلہ خیال کا ایک اہم پلیٹ فارم ہے