چین کے انسانی حقوق کے ریسرچ انسٹیٹیوٹ اور جینیوا میں اقوام متحدہ میں تعینات چینی مندوب نے چودہ تاریخ کو بنی نوع انسان کے ہم نصیب معاشرے کی تعمیر اور انسانی حقوق کے حوالے سے بین الاقوامی سیمینار کا اہتمام کیا۔بیس سے زائد ملکوں ، بین الاقوامی تنظیموں کے نمائندوں اور دانشوروں نے سیمینار میں شرکت کی۔
جینیوا میں چینی وفد کے سربراہ سفیر جناب ما چاو شو نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بنی نوع انسان کے ہم نصیب معاشرے کا تصور چین نے امن، ترقی اور تعاون کے لئے عالمی برادری کی مشترکہ خواہش کے مطابق پیش کیا ہے ۔یہ چین کی روایتی ثقافت سے ہم آہنگ ہے۔ دنیا کے انتظام و انصرام کے لئے یہ چین کا پیش کردہ اپنا فارمولا ہے۔
چینی سفیر نے کہا کہ انسانی حقوق کے فروغ کے سلسلے میں عالمی برادری کو اقتدار اعلی کی برابری کے اصول پر کاربند رہنا چاہیے، عالمی ادارے کے چارٹرز پر عمل پیرا رہنا چاہیے، باہمی احترام کی بنیاد پر تعاون اور بات چیت کے ذریعے تنازعات اور تصادم کو حل کرنے کی کوششوں کی حمایت کرنی چاہیے ، مختلف تہذیب و تمدن کی یکجہتی ، شراکتداری اور انسانی حقوق کے تحفظ کے لئے مشترکہ کوشش کرنی چاہیے۔
اجلاس میں جینیوا میں پاکستان ، یونان اور وینز ویلا کے نمائندوں نے بھی خطاب کیا۔پاکستانی نمائندے فرخ عامل نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چینی صدر شی جن پھنگ کا پیش کردہ دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشیئٹیو خوشحالی و ترقی کے لئے عالمی برادری کی مشترکہ خواہش کا پیامبر ہے۔اس عظیم منزل کی تکمیل کے لئے عالمی برادری کو شراکتداری پر مبنی تعلقات کو فروغ دینا چاہیے، امن اور ترقی اور مختلف ثقافتوں کے درمیان رابطے اور تبادلے کو پوری طرح آگے بڑھانا چاہیے۔