تیرہ تاریخ کو چین اور پانامہ کے وزرائے خارجہ نے بیجنگ میں باہمی سفارتی تعلقات کے قیام کے مشترکہ بیان پر دستخط کئے۔ اس کے بعد دونوں وزرائے خارجہ نے ایک پریس کانفرنس میں شرکت کی ۔چینی وزیر خارجہ وانگ ای نے نامہ نگاروں سے کہا کہ مذکورہ مشترکہ بیان میں پانامہ تسلیم کرتا ہے کہ دنیا میں صرف ایک چین ہے اور عوامی جمہوریہ چین کی حکومت چین کی واحد قانونی حکومت ہے۔تائیوان چین کا ایک اٹوٹ حصہ ہے۔اسی دن سے ہی پانامہ نے تائیوان کے ساتھ نام نہاد سفارتی تعلقات کو ختم کر دیا اور یہ یقین دہانی کروائی کہ پانا مہ تائیوان کے ساتھ کوئی سرکاری رابطہ نہیں کریگا۔
جناب وانگ ای نے کہا کہ پانامہ لاطینی امریکہ کا اہم ملک ہے۔ دونوں ملکوں کے عوام کے درمیان روایتی دوستی پائی جاتی ہے۔چین کے ساتھ سفارتی تعلقات کا قیام پانامہ حکومت کا ایک اہم فیصلہ ہے جو پانامہ کے عوام کے بنیادی مفادات سے مطابقت رکھتا ہے۔اور وقت کی ترقی کے تقاضے سے بھی ہم آہنگ ہے۔چین پا نامہ کے ساتھ مختلف شعبہ جات میں ہمہ گیر تعاون کریگا ، باہمی اعتماد کو مضبوط کریگا، علاقائی و بین الاقوامی امور میں قریبی تعاون کریگا تاکہ عالمی امور و ترقی کے لئے زیادہ خدمات سرانجام دی جا سکیں