چین کے وزیر خارجہ وانگ ای نے حالیہ دن شنگھائی تعاون تنظیم کے
اجلاس میں چینی صدر شی جن پھنگ کی شرکت اور ان کے دوره قازقستان
سے حاصل شده نتائج کے حوالے سے نامہ نگاروں کو انٹرویو دیا۔
جناب وانگ ای نے کہا کہ اس دورے کے ذریعے چین اور قازقستان کے
تعلقات کو ایک نئی بلندی تک پہنچایا گیا ہے۔دونوں ملکوں نے ایک مشترکہ
اعلامہ جاری کیا جس میں دو طرفہ تعلقات کی ترقی کی سمت کا تعین کیا گیا
ہے۔
شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کا ذکر کرتے ہوئے چینی وزیر خارجہ نے
کہا کہ چینی صدر کی جانب سے پانچویں مرتبہ مذکوره اجلاس میں شرکت کی
گئی ہے ۔ جناب شی جن پھنگ نے متعلقہ ملکوں کے رہنماوں کے ساتھ تنظیم
کے امور اور اہم بین الاقوامی و علاقائی معاملات پر وسیع تبادلہ خیال کیا اور
اس ضمن میں چین کا فارمولا پیش کیا۔قابل ذکر بات یہ ہے کہ موجوده اجلاس
کے دوران تنظیم میں پاکستان اور بھارت کی باضابطہ شمولیت کی منظوری دی
گئی۔یہ تنظیم کی پہلی وسعت ہے جس کے نتیجےمیں تنظیم کے اثرات اور
باہمی تعاون کی گنجائش میں خاطر خواه اضافہ ہوا ہے۔
علاوه ازیں چین کے پیش کرده دی بیلٹ انڈ روڈ انیشیٹو کو قازقستان اور تنظیم
کے دوسرے اراکین کی جانب سے بھر پور حمایت حاصل ہوئی۔چین اور
قازقستان کے مشترکہ اعلامیہ اور شنگھائی تعاون تنظیم کے آستانہ بیان میں دی
بیلٹ اینڈ روڈ کے تحت کثیرالطرفہ تعاون اور علاقائی اور عالمی اقتصادی
ترقی پر پڑنے والے اثرات کو بھر پور سراہا گیا۔متعلقہ فریقوں نے دی بیلٹ
اینڈ روڈ کی تعمیر میں مکمل شرکت کی خواہش ظاہر کی ہے۔