شنگھائی تعاون تنظیم میں بھارت اور پاکستان کی شمولیت سے تعاون کے مزید مواقع ملیں گے۔چینی ماہر
چین کے صدر مملکت شی جن پھنگ سات تاریخ کو قازقستان کے سرکاری دورہ اور شنگھائی تعاون تنظیم کی سمٹ اور آستانہ خصوصی عالمی ایکسپو میں شرکت کرنے کے لیے بیجنگ سے روانہ ہوئے۔چین کی سوشل سائنسز اکیڈمی کے تحت شنگھائی تعاون تنظیم کے تحقیقاتی مرکز کے سربراہ سون جوانگ چی نے کہا کہ چینی صدر کا یہ دورہ نہ صرف دی بیلٹ اینڈ روڈ کے تحت چین قازقستان تعاون کے لیے مدد دے گا بلکہ مستقبل میں شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ملکوں کے درمیان مشترکہ ترقی کے لیے بھی بڑی اہمیت کا حامل ہے۔
اطلاع کے مطابق آستانہ سمٹ میں پاکستان اور بھارت کو شنگھائی تعاون تنظیم کی باقاعدہ رکنیت حاصل ہوگی۔سون جوانگ چی نے کہا کہ دونوں ممالک کی شمولیت سے شنگھائی تعاون تنظیم کو نیا موقع ملے گا۔انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی کے حوالے سے بھارت اور پاکستان دہشت گردی کے خلاف ، افغانستان کے مسئلے کے حل سمیت دیگر علاقائی امور پر اہم کردار ادا کر سکیں گے۔اس کے علاوہ آمدورفت،مالیات،توانائی سمیت دیگر شعبوں میں تعاون کے لیے دونوں ممالک کی شرکت سے بھی مزید مواقع پیدا ہوں گے ۔