چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ہوا چھون اینگ نے پانچ تاریخ کو پریس کانفرنس میں کہا کہ چین اور بھارت کے رہنما سرحدی مسئلے کو بڑی توجہ دیتے ہیں۔ سرحدی مسئلے کا جلدازجلد حل دونوں ملکوں کے بنیادی مفادات سے مطابقت رکھتا ہے۔ یہ فریقین کا اسٹر ٹیجک ہدف بھی ہے۔
پریس کانفرنس میں ایک نامہ نگار نے پوچھا کہ بھارتی وزیراعظم نے حال ہی میں روس میں کہا کہ اگرچہ چین اور بھارت کے درمیان سرحدی مئلہ موجود ہے، لیکن گزشتہ چالیس برس میں کبھی فائرنگ کا تبادلہ نہیں ہوا۔ اس حوالے سے چین کا کیا کہنا ہے؟
ہوا چھون اینگ نے کہا کہ بھارتی وزیراعظم نے چین بھارت تعلقات پر مثبت ردعمل دیا۔ ہم اس کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ دو بڑے ممالک کی حیثیت سے چین اور بھارت کے درمیان باہمی تعلقات کی صحتمندانہ اور مستحکم ترقی بڑی اہمیت رکھتی ہے۔ چین اور بھارت کے رہنما سرحدی مسئلے کو بڑی اہمیت دیتے ہیں اور ہر ملاقات میں ان مسائل پر گہری مشاورت کرتے ہیں۔ دونوں ملکوں کا اتفاقِ رائے ہے کہ سرحدی مسئلے کا جلدازجلد حل دونوں ملکوں کے بنیادی مفادات سے مطابقت رکھتا ہے۔
چین کی وزارتِ خارجہ کی ترجمان ہوا چھون اینگ نے کہا کہ اس وقت چین اور بھارت کے درمیان سرحدی مسئلے پر خصوصی نمائندوں کی ملاقات کے نظام کے تحت سرحدی مسئلے کے حل پر بات چیت کی جار ہی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ، سرحدی علاقے میں امن و استحکام کے لئے متعلقہ اقدامات بھی کئے جارہے ہیں۔