پانچ تاریخ کو بین الاقوامی خلائی اسٹیشن میں چینی ادارے کے خلامیں تحربے کی پہلی مرتبہ آزمائش کی گئی ۔امریکہ کے مشرقی وقت کے مطابق پانچ تاریخ نو بجکر باون منٹ پر امریکہ کے خلائی تحقیقاتی ادارے کے ڈریگن کارگو خلائی جہاز کو بین الاقوامی خلائی اسٹیشن کے قریب پہنچ کر اسٹیشن میں موجود میکانی بازو کی مدد سے پکڑا گیا۔ اس کے بعد اسے خلائی لیبارٹری میں کامیابی سے نصب کیا گیا۔
یہ ڈریگن کارگو خلائی جہاز کا گیارہواں مشن ہے، اور اس نے شمسی پینلز ، ارضیاتی مشاہداتی آ لات ، نیو ٹران ستاروں کے مطالعاتی آ لات سمیت تقریباً ستائیس سو کلو گرام وزنی مواد خلا میں پہنچایا۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ جہاز میں چین کے بیجنگ انسٹیٹیوٹ آ ف ٹیکنالوجی کا ایک تجرباتی منصوبے کا آلہ بھی شامل ہے،جس سے خلائی اثرات اور خلائی ماحول کے ڈی این اے پر پڑنے والے اثرات کا جائزہ لیا جائے گا۔
یاد رہے کہ امریکہ میں وولف ترمیم کے قانون کے تحت امریکی خلائی تنظیم ناسا اور چینی حکومتی اداروں کے درمیان تعاون نہیں ہو سکتا ہے تاہم حالیہ معاہدہ خالصتاً تجارتی ہے جسے قانونی حیثیت حاصل ہے۔