امریکہ کے خلائی تحقیقاتی ادارے “سپیس ایکس” نے تین تاریخ کو بین الاقوامی خلائی اسٹیشن کے لیے مواد کی فراہمی اور چینی ادارے کے تجربے کی آ زمائش خلا میں کرنے کے لیے سپیس ایکس ڈریگن کارگو خلائی جہاز خلا میں بھیج دیا۔ اس دورے کے دوران ڈریگن کارگو خلائی جہاز تقریباً ستائیس سو کلو گرام وزنی شمسی پینلز ، ارضیاتی مشاہداتی آ لات ، نیو ٹران ستاروں کے مطالعاتی آ لات کی ترسیل سمیت چین کی بیجنگ انسٹیٹیوٹ آ ف ٹیکنالوجی کا ساڑھے کلو گرام وزنی آلہ بھی خلا میں پہنچائے گا جس سے خلائی اثرات اور خلائی ماحول کے ڈی این اے پر پڑنے والے اثرات کا جائزہ لیا جائے گا۔ امریکہ میں ایک قانون موجود ہے جسے وولف ترمیم کہا جاتا ہے جس کے تحت امریکی خلائی تنظیم ناسا اور چینی حکومتی اداروں کے درمیان تعاون نہیں ہو سکتا ہے تاہم حالیہ معاہدہ خالصتاً تجارتی ہے جسے قانونی حیثیت حاصل ہے۔ناسا کے ترجمان نے بھی چینی ادارے کے تجربے کی خلا میں آ زمائش کی تصدیق کی ہے۔