چین کے وزیر خارجہ وانگ ای نے چھبیس تاریخ کو ماسکو میں اپنے روسی ہم منصب سرگئی لاوروف کے ہمراہ ایک مشترکہ نیوز بریفنگ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کی موجودہ ترقی کے عمل میں نئے مواقع اور چیلنجز کا سامنا ہے۔رواں برس” ایس سی او منشور “پر دستخط کو پندرہ برس اور اراکین کے درمیان طے پانے والے طویل المیعاد بہترین ہمسائیگی اور دوستی پر مبنی معاہدے کو دس برس مکمل ہو جائیں گے۔ وانگ ای نے کہا کہ تمام اراکین کی مشترکہ کوششوں کے باعث ایس سی او تعاون کے جدید نظریات اور اہم عالمی اثر و رسوخ کے باعث ایک نئے طرز کی علاقائی تعاون کی تنظیم میں ڈھل چکی ہے ، جو علاقائی امن و ترقی کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ آ ئندہ آ ستانہ سمٹ کے موقع پر پاکستان اور بھارت کی جانب سے لازمی امور کی تکمیل سے ایس سی او میں شمولیت کے بعد شنگھائی تعاون تنظیم دنیا کی سب سے بڑی علاقائی تعاون کی تنظیم بن جائے گی۔چینی وزیر خارجہ نے کہا کہ تجارتی تحفظ پسندی اور علاقائی سلامتی کے تناظر میں ایس سی او کو آ زاد تجارت اور اقتصادی انضمام کی حمایت کرتے ہوئے اسے فروغ دینا چاہیے۔