نینگ شیا حوئے قومیت کے خود اختیار علاقے کی یان چھی کاونٹی میں ایک خاص قسم کی بھیڑ پائی جاتی ہے جسے ٹان بھیڑ کہتے ہیں ، جو لذیز گوشت کے باعث چین میں بہت مقبول ہے ۔ جی ٹونٹی اجلاس کے دوران بھی شرکاء نے اس بھیڑ کے گوشت سے لطف اٹھایا ۔ یہ بھیڑ نہ صرف گوشت کے لحاظ سے لذیز ہے بلکہ ان کی افزائش سے مقامی لوگوں میں غربت کا خاتمہ بھی ممکن ہوا ہے۔ایک اور خاص بات یہ بھیڑیں موسیقی کی بھی دلدادہ ہیں۔
غربت اور نا سازگار ماحول یان چھی کاونٹی کے مار جوانگ گاؤں میں رہنے والے باشندوں کو درپیش دو بڑے مسائل ہیں ۔ چینی حکومت کی جانب سے قدرتی ماحول کے تحفظ کے لیے 2002 میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ جانوروں کے چرنے کی خاطر ماحول دوست چراہ گاہیں قائم کی جائیں گی، اس اقدام سے تین سالوں میں یہاں کا فطری ماحول بہت اچھا ہو گیا ، وہاں ماحول دوست چراہ گاہیں قائم کی گئیں ۔ ان میں بھیڑوں کے کھانے پینے ، چلنے پھرنے اور آ رام کے لیے تکنیکی طریقہ کار اپنا یا گیا ۔ ایک چراہ گاہ کے مالک نے بتایا کہ بھیڑیں ایک مقرر ہ وقت پر با قاعدہ موسیقی بھی سنتی ہیں ، جو موسیقی ان کو پسند ہے ، اس کو سن کر بھیڑ یں خود بخود اسپیکر کی جانب آ جاتی ہیں ۔
اس کے علاوہ ، مار جوانگ گاؤں میں بھیڑ وں کو پالنے کے لیے زرعی خدماتی ادارہ قائم کیا گیا ہے ۔ اس اقدام سے وہاں کے باشندے ایک ساتھ مل کر ٹان بھیڑوں کو پال سکتے ہیں جس سے بھیڑوں کی افزائشی لاگت میں کمی آ تی ہے اور ممکنہ خطرات کو کم بھی کیا جا سکتا ہے ۔ اب ٹان بھیڑوں کی افزائش سے وہاں کے باشندے خوشحالی کی راہ پر گامزن ہو رہے ہیں ۔