چین کے ریاستی کونسلر یانگ جے چھی نے سترہ تاریخ کو ایک انٹر ویو کے دوران کہا کہ حال ہی میں اختتام پزیر ہونے والے دی بیلٹ اینڈ روڈ عالمی تعاون فورم کے انعقاد سے دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کی کامیابی کا لائحہ عمل اور مستقبل میں تعاون کی واضح سمت کا تعین کیا گیا ہے۔ جناب یانگ نے کہا کہ فورم کے دوران ان ترجیحی منصوبہ جات کو واضح کیا گیا ہے جن پر دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کے فریم ورک کے تحت عمل در آ مد کیا جائے گا۔ فورم کے دوران چھتر اہم امور پر اتفاق رائے پایا گیا جبکہ پالیسی سازی ، بنیادی تنصیبات ، تجارت ، مالیات اور عوامی سطح پر رابطہ سازی کے حوالے سے نمایاں پیش رفت کے تحت دو سو ستر سے ذائد جامع نتائج کا حصول ممکن ہوا ہے۔ جناب یانگ نے فورم کے انعقاد کو چین کی تاریخ میں نمایاں کثیر جہتی سفارتی سرگرمی قرار دیا اور کہا کہ اس اقدام سے تمام فریقین کو مثبت پیغام ملا ہے کہ ایک مشترکہ مستقبل پر مبنی معاشرے کے قیام کے لیے سب نے مل کر کام کرنا ہے جو نہ صرف چین بلکہ پوری دنیا کے لیے اہم ہے۔
جناب یانگ جے چھی نے مزید کہا کہ دی بلیٹ انڈ روڈ انیشیٹو پیش کرنے والے ملک اور فورم کے میزبان ملک کی حیثیت سے چین پالیسی سازی، اقتصادی راہداریوں کی تعمیرات، اہم منصوبہ جات کے حوالے سے تعاون اور مضبوط مالیاتی حمایت اور امداد کے فراہمی کے لیے متعدد اقدامات کر رہا ہے جس سے دی بیلٹ اینڈ روڈ کی تعمیر کے لیے چین کے مضبوط عزم اور زمہ داری کی عکاسی ہوتی ہے۔فورم کے دوران چینی صدر شی جن پھنگ نے اعلان کیا کہ شاہراہ ریشم فنڈ کے لئے مزید ایک کھرب چینی یوان مختص کیا جائے گا ۔اس کے ساتھ ساتھ چینی حکومت سمندر پار فنڈز کے حصول کے لیے چینی مالیاتی اداروں کی کوششوں کی بھر پور حمایت کرے گی جس یہ توقع کی جا سکتی ہے کہ تین کھرب چینی یوان جمع کیا جا سکے گا ۔اس رقم سے دی بیلٹ اینڈروڈ کی تعمیر کے لئے ایک مضبوط مالیاتی بنیاد میسر آ سکے گی۔