پاکستان میں ایوان بالا سینٹ کے رکن اور چین پاک اقتصادی راہداری کونسل کے چیئرمین سینٹر محمد طلحہ محمود نے بیجنگ میں چائنا ریڈیو انٹر نیشنل کی اردو سروس کو ایک خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ بیجنگ میں منقعد ہونے والا دی بیلٹ اینڈ روڈ عالمی تعاون فورم مختلف ممالک کی فعال شمولیت کے باعث انتہائی اہمیت کا حامل ہے کیونکہ اس وقت دنیا میں اقتصادی ترقی کو اولین ترجیح دی جا رہی ہے ، عالمی معاشی ترقی میں چین کا اہم کردار ہے اور دی بیلٹ اینڈ روڈ عالمی تعاون فورم چین کے اس کردار کو مزید اجاگر کرنے کے لیے ایک اہم ترین سرگرمی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ عالمی فورم کے دوران دنیا کے اہم ممالک کے سربراہان بیجنگ میں جمع ہوں گے اور تجارت ، عوامی فلاح اور معاشی ترقی کے امور زیر بحث آ ئیں گے ، اہم امور پر اتفاق رائے پایا جائے گا ، متعدد معاہدے طے پائیں گے جس سے عام عوام کی زندگیوں پر مثبت اثر پڑے گا۔ عالمی سطح پر اس وقت تعلیم ،صحت کے شعبوں میں مسائل سمیت کمزور معاشی صورتحال اور بے روزگاری جیسے چیلنجز درپیش ہیں جن کے حل میں دی بیلٹ اینڈ روڈ عالمی تعاون فورم جیسی سر گرمیاں اہم کردار ادا کر سکتی ہیں۔سینٹر طلحہ محمود نے مزید کہا کہ اس وقت عالمی سطح پر معاشی ترقی کا حصول اور برتری ہر ملک کی خواہش ہے ایسے میں چینی صدر شی جن پھنگ کی جانب سے ایک قائدانہ کردار ادا کرتے ہوئے دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو پیش کیا گیا جس میں دنیا کے مختلف ممالک شمولیت اختیار کر رہے ہیں جس سے اس انیشیٹو کو مزید مضبوطی حاصل ہو گی۔ان کا مزید کہنا تھا کہ دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو مختلف ممالک کے درمیان رابطہ سازی کا اہم ترین پلیٹ فارم ہے جس سے تجارتی معاشی تعاون اور افرادی تبادلوں کو فروغ ملے گا ۔ دنیا میں اس وقت غربت ، افلاس ، خوراک کی کمی جیسے مسائل درپیش ہیں جن کے حل میں چین قائدانہ کردار ادا کرتے ہوئے دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کے تحت ایک کلیدی کردار ادا کرے گا۔ سینٹر طلحہ محمود نے مزید کہا کہ دنیا کے کم ترقی یافتہ ممالک کی امیدیں چین سے وابستہ ہیں اور چین بھی ترقی کے اس عمل میں ترقی پزیر ممالک کی بھرپور شمولیت چاہتا ہے۔انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کے فلیگ شپ پروجیکٹ چین پاک اقتصادی راہداری سے پاکستان میں تعمیر و ترقی کا ایک نیا باب شروع ہو گا۔