چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان گنگ شوانگ نے بارہ تاریخ کو پریس کانفرنس میں بتایا کہ امریکہ اور جنوبی کوریا سمیت متعدد ممالک دی بیلٹ اینڈ رودڈعالمی تعاون فورم میں شرکت کے لیے اپنے نمائندے بھیجیں گے۔
انہوں نے کہا کہ دی بیلٹ اینڈ رودڈ انیشیٹو ایک کھلی اور جامع تجویز ہے ،چین دی بیلٹ اینڈ رودڈعالمی تعاون فورم میں شرکت کے لیے تمام فریقوں کا خیر مقدم کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ امریکی صدر کے خصوصی معاون،ایشیائی امور کے حوالے سے وائٹ ہاؤس کے قومی سلامتی کونسل کے سینئر ڈائریکٹر پو ٹینگر میٹ اپنے وفد کے ہمراہ اس فورم میں شرکت کریں گے ۔جنوبی کوریا کی کانگریس کے رکن، اسمبلی کے سابق ڈپٹی اسپیکر پارک بیونگ سیوک جنوبی کوریا کی حکومت کے نمائندے کے طور پر اس فورم میں شرکت کریں گے ۔چین اور جنوبی کوریا اس دورے کے انتظامات کے حوالے سے رابطے میں ہیں ۔
ترجمان کہا کہ برطانوی اور جرمن رہنماؤں نے بھی اس فورم میں شرکت کے لیے مثبت خواہشات کا اظہار کیا لیکن اپنے ممالک میں سیاسی حالات کی بناء پر وہ اس فورم میں شریک نہیں ہو سکیں گے ۔ جرمن چانسلر کی نمائندگی وزیر معیشت و توانائی بریگیٹی زیپریسی جبکہ برطانوی وزیر اعظم کے خصوصی نمائندے کے طور پر وزیر خزانہ فلپ ہیمنڈ شرکت کر رہے ہیں ۔
ترجمان کے مطابق سابق فرانسیسی وزیراعظم،سینٹ کی خارجہ ، دفاع اور مسلح افواج امور کی کمیٹی کے چیئرمین جین پیری رافا رین فرانس کے صدر کے نمائندے کے طور پر وفد کے ساتھ دی بیلٹ اینڈ رودڈعالمی تعاون فورم میں شرکت کریں گے ۔جبکہ جاپانی لبرل ڈیموکریٹک پارٹی کےسیکرٹری توشی ہیرو نیکائی اور یورپی کمیشن کے نائب صدر جیرکی کاٹائنن بھی اس فورم میں شریک ہوں گے ۔