چین اور دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو سے متعلقہ ممالک کے درمیان تجارتی حجم میں اضافے کی رفتار عالمی اوسط سطح سے زیادہ ہے

0

 دس تاریخ کو چین کے نائب وزیر تجارت چھیان کھہ مینگ نے کہا کہ دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو  سے چین نے اقتصادی و تجارتی تعاون کے فروغ میں نمایاں ثمرات حاصل کئَے ہیں۔دو ہزار چودہ سے دو ہزار سولہ تک چین اور  کنارے  کے ممالک  کے درمیان تجارت کی کل مالیت دو سو کھرب چینی یوان تک جا پہنچی ۔ اضافے کی یہ رفتار عالمی اوسط سطح سے زیادہ ہے ۔

جناب چھیان کھہ مینگ نے ریاستی کونسل کی پریس کانفرنس میں کہا کہ دو ہزار چودہ سے دو ہزار سولہ تک چین کے کاروباری اداروں کی جانب سے  کنارے کے  ممالک میں براہ راست سرمایہ کاری کی مالیت  پچاس ارب امریکی ڈالر  سے زیادہ تھی۔ اور  ان ممالک کے ساتھ نئے طے شدہ  انجینئرنگ کے معاہدوں سے متعلقہ کل مالیت تین کھرب چار ارب نوے کروڑ امریکی ڈالز تک جا پہنچی ۔پاکستان میں  شاہراہ قراقرم کا دوسرا مرحلہ  اور کراچی ہائی وےسمیت اہم منصوبے خوش اسلوبی سے آگے بڑھ رہے ہیں۔

چین نے بیس متعلقہ ممالک میں  چھپن  غیر ملکی اقتصادی و تجارتی تعاون زون قائم کئے۔اب تک سرمایہ کاری کی مالیت اٹھارہ ارب پچاس کروڑ  امریکی ڈالر سے  زیادہ ہے۔ اس سرمایہ کاری نے  میزبان ممالک کو ایک ارب دس کروڑ  امریکی ڈالر کی ٹیکس آمدنی اور ایک لاکھ اسی ہزار روزگار کے مواقع فراہم کئے ہیں۔

جناب چھیان نے کہا کہ دی بیلٹ اینڈ روڈ عالمی تعاون فورم کے دوران  چین بیس متعلقہ ممالک اور علاقوں کے ساتھ  آزاد تجارتی علاقوں کی تعمیر  کو فروغ دے گا۔

جناب چھیان نے  بتایا کہ   چین نے بائیس ممالک سے آزاد تجارت  کے معاہدوں پر دستخط کئَے ہیں جن میں  دی بیلٹ اینڈ روڈ کے کنارے پر واقع گیارہ  ممالک شامل ہیں اوران میں  چین اور آسیان،چین اور پاکستان،چین اور سنگاپور کے درمیان معاہدےشامل ہیں۔

چھیان نے بتایا کہ  بیجنگ میں منعقد  ہونے والے عالمی تعاون فورم کے دوران چین جارجیا سے آزاد تجارتی معاہدے پر باضابطہ دستخط  کرے گا اور منگولیا سے   آزاد تجارتی معاہدے  کے  امکانات کا جائزہ لے گا۔اس کے ساتھ ساتھ چین پاکستان اور سنگاپور سے نئے آزاد تجارتی معاہدے کی بہتری کے حوالے سے  مذاکرات شروع کرے گا۔اس کے علاوہ ایشیا او ربحر الکاہل آزاد تجارتی معاہدے کے تحت چین اور   بھارت،سری لنکا،بنگلہ دیش اور لاؤس کے درمیان  کسٹم ٹیرف  کے حوالے سے مذکرات کا چوتھا دور ختم ہوا۔اب اس کے نفاذ کے لئے  تیاریاں جاری ہیں۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here