آسیان اور چین، جاپان،جنوبی کوریا کے وزراء خزانہ اور مرکزی بینکوں کے گورنر کی میٹنگ پانچ تاریخ کو جاپان کے شہر یوکوہاما میں منعقد ہوئی۔
آسیان اور چین،جاپان،جنوبی کوریا نےمانیٹری پالیسی، مالیاتی پالیسی اور ساختی اصلاحات سمیت تمام لازمی پالیسی کے اقدامات پر اکیلے یا ایک ساتھ عملدرآمد کا وعدہ کیا تاکہ پائدار،متوازن، مساوی ترقی کو فروغ دیا جائے۔تمام فریقوں نے کھلے ، حکمرانی کی بنیاد پر کثیر جہتی تجارت اور سرمایہ کاری کے نظام کی حمایت کا اعادہ کیا۔
چین کے نائب وزیر خزانہ شی یاو بین نے چینی نمائندوں کے ساتھ میٹنگ میں شرکت کی۔جناب شی نے کہا کہ روں سال کی پہلی سہ ماہی میں چین کی معیشت مستحکم ترقی کررہی ہے۔رواں سال چین مثبت مالیاتی پالیسی پر برقرار رکھے گا۔خسارے کی شرح تین فیصد پر برقرار رکھی جائے گی،خسارے کی مالیت پچھلے سال کے مقابلے میں دو کھرب چینی یوان زیادہ ہوگی۔ٹیکس میں کمی کی پالیسی اپناتے ہوئے کاروباری اداروں کے ٹیکس میں پانچ کھرب اسی ارب چینی یوان کی کمی کی توقع ہے۔مالی اخراجات کی ساخت کی اصلاح کرتے ہوئے سپلائی سائڈ کی اصلاحات کے فروغ اور عوام کی فلاح و بہبود کی ضمانت کو ترجیحی حیثیت دی جائے گی۔مقامی حکومت کے قرض کے خطرے کے کنٹرول کو زیادہ اہم حیثیت دی جائے گی۔
جناب شی نے کہا کہ مشرقی ایشیا کی معیشت تیزی سے ترقی کررہی ہے لیکن زیادہ چیلنجز کا بھی شکار ہے۔ ان چیلینجز میں عمررثیدہ افراد میں اضافہ،صنعتی ڈھانچے کی ترتیب نو کا زیادہ دباؤ اور بعض ممالک کی نازک مالیاتی صورتحال میں اضافہ وغیرہ شامل ہیں۔متعلقہ فریقوں کو پالیسی اقدامات اپنا کر چیلینجز کا مقابلہ کرنا چاہیئے۔