چین کی جانب سے ملکی سطح پر تیار کردہ مسافر بردارجہاز “سی نائن ون نائن” نے پانچ تاریخ کو اپنی پرواز کا باقاعدہ آ غاز کر دیا۔ اس پرواز کے آ غاز سے چین یورپی ممالک ، امریکہ اور روس کے بعد مسافر بردارجمبو جیٹ بنانے والا چوتھا ملک بن گیا ہے۔مسافر بردار جہاز “سی نائن ون نائن” کو چین کے شہر شنگھائی میں موجود جہاز ساز ادارے ” کمرشل ایئر کرافٹ کارپوریشن آ ف چائنا ” نے تیار کیا ہے جسے ایک اہم سنگ میل قرار دیا جا رہا ہے۔ دو انجنوں پر مشتمل مذکورہ جہازنے شنگھائی کے پڈونگ انٹر نیشنل ہوائی اڈے سے عملے کے پانچ افراد کے ساتھ اڑان بھری تاہم کوئی مسافر جہاز میں موجود نہیں تھا۔مسافر بردارجہاز کے نام “سی نائن ون نائن” میں “سی” ملک کے نام “چائنا” اور جہاز ساز ادارے” سی او ایم اے سی ” کے ناموں کی عکاسی کرتا ہے جبکہ ” نائن ” سے چینی ثقافت میں مراد لی جاتی ہے ہمیشہ رہنے والا ، اسی طرح” نائنٹین” جہاز میں مسافروں کی کل گنجائش ایک سو نوے کو ظاہر کرتا ہے۔ چینی ساختہ مذکورہ جہاز کا جدید دور کے مسافر بردارجہازوں ” ایئر بس 320 ” اور ” بوئنگ 737 ” سے موازنہ کیا جا سکتا ہے جبکہ یہ عالمی ہوابازی کی صنعت میں چین کی شمولیت کا مظہر بھی ہے۔
تجزیہ نگاروں کے خیال میں سی نائن ون نائن کی پرواز چین میں ہوا بازی کے شعبے کا اہم سنگ میل ہے اور تنصیبات کی تیاری میں بہتر صلاحیت کی علامت ہے۔
سی نائن ون نائن کی تیاری کے منصوبے کا آغاز فروری دو ہزار سات میں ہوا تھا۔دس برسوں کی کوششوں کے بعد اس کی کامیاب پرواز کی تکمیل ہوئی۔سی نائن ون نائن کی کامیابی سے میٹریلز ،کیمیائی صنعت،انفارمیشن،خودکارکنٹرول،انجن سازی سمیت دیگر بنیادی صنعتوں اور اعلیٰ ٹیکنالوجی کو فروغ ملے گا۔اس اقدام سے روایتی صنعت کی ترتیب نو کو تیز بنایا جا سکے گا اور ” میڈ ان چائنا ” سے “کریٹڈ ان چائنا “تک کے مرحلے میں تبدیلی ممکن ہو سکے گی۔