پچیس تاریخ کو شمالی کوریا میں آرمی ڈے تھا ۔مختلف فریقین کی طرف سے اندازہ لگایا گیا تھا کہ شمالی کوریا اس موقع پر چھٹا ایٹمی تجربہ کرے گا۔ جبکہ اب تک کوئی ایسا عمل نہیں ہوا ہے ۔ پچیس تاریخ کو چینی وزارت خارجہ کی رسمی پریس کانفرنس کے دوران صحافی نے چینی وزارت خارجہ کے ترجمان گینگ شوانگ سے سوال کیا کہ چین نے شمالی کوریا سے تحمل کا مظاہرہ کرنے پر زور دیا ہے ۔ کیا موجودہ صورت حال میں چین کی بات چیت کا اثر ہوا ہے ؟
اس حوالے سے گینگ شوانگ نے کہا کہ چین اور شمالی کوریا کے درمیان معمول کا رابطہ برقرار ہے ۔ دونوں فریقوں کا سفارتی رابطہ بھی ہموار ہے ۔ جزیرہ نما کوریا کے مسلے کے حوالے سے چین کا موقف یہ ہے کہ چین جزیرہ نما کوریا کو ایٹمی توانائی سے پاک رکھنے ، جزیرہ نما کوریا کے امن کا تحفظ کرنے اور گفتگو کے ذریعے مسلے کو حل کرنے پر ڈٹا ہوا ہے ۔ ۔ اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے اعادہ کیا کہ جزیرہ نما کوریا کی صورت حال بہت پیچیدہ اور حساس ہے ۔ چین مختلف فریقوں سے تحمل کا مظاہرہ کرنے اور موجودہ صورت حال کو مزید خراب نہ کرنے کے عمل پر زور دیتا ہے ۔
رحلہ مکمل کیا جائے گا ۔اس کے ساتھ ساتھ لنگر کی آزمائش بھی کی جائے گی ۔
۔