چین اور ایران نے تیئس تاریخ کو ویانا میں باضابطہ طور پر اراک ہیوی واٹر ری ایکٹر کی ترتیب نو کےپہلے تجارتی معاہدے پر دستخط کر دیے۔مذکورہ تجارتی معاہدے کو اراک ہیوی واٹر ری ایکٹر کی ترتیب نو کے حوالے سے اہم قدم قرار دیا جا رہا ہے۔اراک ہیوی واٹر ری ایکٹر کی ترتیب نو ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان ایران کے جوہری مسئلے سے متعلق طے پانے والے معاہدے کا بھی مرکزی نقطہ ہے۔یہ معاہدہ اراک ہیوی واٹر ری ایکٹر کی ترتیب نو کے تصوراتی ڈیزائن اور ابتدائی ڈیزائن پر مشتمل ہے۔
ایرانی میڈیا نے بھی ایران اور چین کے درمیان مذکورہ معاہدے پر دستخط کو نہ صرف اراک ہیوی واٹر ری ایکٹر کی ترتیب نو اور جدت کے لیے اہم قرار دیا ہے بلکہ ایران کے جوہری مسئلے کے حوالے سے ایران اور چھ عالمی طاقتوں جس میں امریکہ ، برطانیہ ، چین ، فرانس ،جرمنی اور روس شامل ہیں ، کے درمیان 2015 میں طے پانے والے جوہری معاہدے پر عمل در آ مد کے حوالے سے بھی ایک اہم موڑ قرار دیا ہے۔