ایرانی ذرائع کے مطابق ایران کے ایٹمی توانائی کے ادارے کے چیئرمین علی اکبر صالحی نے اٹھارہ تاریخ کوکہا کہ ایران اگلے ہفتے چین کےساتھ اراک بھاری پانی کے ری ایکٹر کی ترتیب نو کے حوالے سے سمجھوتے پر دستخط کرے گا۔
اطلاع کے مطابق چینی وزیر خارجہ وانگ ای نے کہا کہ اگر اس ری ایکٹرکے مسئلے کا حل نہیں ہو سکا،تو ایران کے ایٹمی مسئلے سے متعلق سمجھوتے پر عمل درآمد کو مشکل کا سامنا ہوگا اور ایران کے خلاف پابندیاں اٹھانے کے عمل کو فروغ بھی نہیں ملے گا۔وانگ ای نے مزید کہا کہ اس وقت ایران کے ایٹمی مسئلے کے حل کے لیے بنیادی تصور وجود میں آیا ہے یعنی چھ فریقی مشترکہ ورکنگ ٹیم قائم کی جائے اور چین اور امریکہ اس ٹیم کے مشترکہ چیئرمین ہونگے۔