سترہ تاریخ کو چین کے نیشنل اسپیس ایڈمنسٹریشن کے سیکرٹری جنرل تھیان یو لونگ نے بتایا کہ رواں سال کے اواخر تک چین چاند کی تحقیق کرنے والے چھانگ اوعہ پانچ خلائی آلے کو خلا میں چھوڑے گا ۔ یہ خلائی آلہ چاند سے پہلی مرتبہ نمونہ جات کو اکٹھا کرے گا اور ان کو واپس لائے گا۔
معلوم ہوا ہے کہ چھانگ اوعہ پانچ خلائی آلےکے مشن میں دیگر اہم پہلو موجود ہیں،یعنی یہ خلائی آلہ پہلی مرتبہ چاند پر خودکار نمونہ جات جمع کرے گا،پہلی مرتبہ چاند کی سطح سے اڑے گا۔چھانگ اوعہ پانچ کے دو حصے پہلی مرتبہ تین لاکھ اسی ہزار کلومیٹر دور چاند کے مدار پر بغیر انسان کے خودکار نظام کے تحت ملیں گے اور پہلی مرتبہ چاند کی مٹی کو تقریباً دوسری کائناتی رفتار کے برابر زمین تک واپس لائے گا۔