پاکستان کےصوبہ خیبر پختونخواہ کے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے بیجنگ میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے آ ئندہ ماہ بیجنگ میں دی بیلٹ اینڈ روڈ کے حوالے سے منقعد ہونے والے عالمی تعاون فورم کو خوش آ ئند قرار دیا اور کہا کہ اس منصوبے کی بدولت چین اور پاکستان کے درمیان معاشی شعبے میں تعاون کو مزید فروغ حاصل ہو گا اور دو طرفہ سرمایہ کاری میں اضافہ ممکن ہو سکے گا۔وزیر اعلیٰ نے کہاکہ یہ امر باعث مسرت ہے کہ چین اور پاکستان کی دوستی گزرتے وقت کے ساتھ مزید مضبوط ہوتی جا رہی ہے۔ پرویز خٹک نے کہا کہ چین پاک اقتصادی راہداری منصوبے کے حوالے سے پورا پاکستان یکجا ہے اور اس کی ایک مثال صوبہ خیبر پختونخواہ کے روڈ شو میں شریک وفد میں حکمراں جماعت پاکستان مسلم لیگ ۔ن کے پارلیمانی رہنماء کی موجودگی ہے ، وزیر اعلیٰ کے مطابق سیاست اپنی جگہ لیکن سب سے پہلے پاکستان ہے اور ملک کی ترقی کے لیے سب نے ایک ساتھ مل کر ایک ہی سوچ کے ساتھ کام کرنا ہے۔پرویز خٹک نے کہا کہ ان کی وفاق کے ساتھ زبردست ہم آ ہنگی ہے اور ہم اکھٹے پاکستان کو آ گے لے کر جانا چاہتے ہیں۔ وزیر اعلیٰ کے مطابق صوبہ خیبر پختونخواہ میں تیس ارب ڈالر کی سرمایہ کاری لا ئی جا سکے گی، اس ضمن میں عالمی معاہدے بھی طے پا رہے ہیں جبکہ چینی سرمایہ کاروں کی مدد سے سرمایہ کاری کے اس ہدف کا حصول ممکن ہو سکے گا۔ پرویز خٹک نے کہا کہ صوبہ خیبر پختونخواہ بہترین قدرتی و افرادی وسائل سے مالا مال ہے اور مختلف شعبہ جات میں سرمایہ کاری کے لیے بہترین مواقع فراہم کرتا ہے۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ صوبہ خیبر پختونخواہ اپنے جغرافیائی محل وقوع کی بدولت نہ صرف سی پیک کی ترقی بلکہ پاکستان کا بھی ایک صنعتی مرکز بننے جا رہا ہے اور مستقبل میں کے پی کے چین پاک اقتصادی راہداری منصوبے کی کامیاب تکمیل کے حوالے سے رہنماء کردار ادا کرئے گا۔ وزیر اعلیٰ نے واضح کیا کہ مغربی روٹ کے حوالے سے وفاق کے ساتھ جو تحفظات تھے وہ اب ختم ہو چکے ہیں اور مغربی روٹ پر کام بھی جاری ہے ، وفاق سے کسی قسم کی کوئی شکایت نہیں ہے اور ترقی کار استہ اختیار کیا جائے گا۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ وہ سی پیک کے تحفظ کی ضمانت دے سکتے ہیں اور اس حوالے سے اقدامات بھی کیے جا رہے ہیں ۔ تقریباً پانچ ہزار افراد پر مشتمل خصوصی سیکیورٹی فورس تشکیل دی جا رہی ہے جو سی پیک کی سلامتی کو یقینی بنائے گی۔ پرویز خٹک نے کہا کہ وہ چینی سرمایہ کاروں کو بتانا چاہتے ہیں کہ کے پی کے کی حکومت شفافیت پر عمل پیرا ہے اور صوبے میں اصلاحات کی بدولت چینی سرمایہ کاروں کو ہر ممکن سہولیات فوری فراہم کی جائیں گی۔وزیر اعلیٰ کے مطابق عالمی برادری میں پاکستان کی سیکیورٹی صورتحال سے متعلق غلط فہمی پائی جاتی ہے ، سیکیورٹی اس وقت پوری دنیا کا مسئلہ ہے اور پاکستان کی حکومت اور فوج نے سی پیک کی سیکیورٹی سے متعلق بہترین اقدامات کیے ہیں اور پاکستان ایک بہترین ملک بننے جا رہا ہے۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ وہ بیجنگ قرض لینے نہیں بلکہ سرمایہ کاری کے لیے بہترین منصوبہ جات کے ساتھ آ ئے ہیں ۔ انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ ان کے حالیہ دورے سے چین اور پاکستان کے درمیان بہترین دوستانہ روابط کو مزید فروغ ملے گا۔