چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان لو کھانگ نے سترہ تاریخ کو بیجنگ میں کہا کہ پرامن طریقے سے جزیرہ نما کوریا کو ایٹمی ہتھیاروں سے پاک رکھنا چاہیے ۔ یہ تمام متعلقہ فریقوں کے مفادات سے ہم آہنگ ہے۔
حال ہی میں کیے گئے شمالی کوریا کے مزائل کے تجربے کا ذکر کرتے ہوئے چینی ترجمان نے کہا کہ خطے کی نازک صورتحال کو خطرات سے بچانے کے لئے متعلقہ فریقوں کو اشتعال انگیز کاروائیوں سے گریز کرنا چاہیے۔اور ایٹمی مسئلے کے پرامن تصفیے کے لئے مذاکرات کے راستے پر واپس آنا چاہیے۔
امریکی صدر کے اسسٹنٹ برائے قومی سلامتی امور ہر برٹ میک ماسٹر نے سولہ تاریخ کوکہا کہ جزیرہ نما کوریا کے مسئلے کے حل کے لیے امریکہ کے پاس تما م آپشنز ہیں ۔تاہم انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اس وقت فوجی طاقت کے علاوہ دیگر تمام طریقوں کے ذریعے اس مسئلے کو پر امن طور پر حل کیا جانا چاہیئے۔
ہربرٹ میک ماسٹر نے اسی دن امریکی ذرائع ابلاغ کو انٹرویو دیتے ہوئے شمالی کوریا کے میزائل تجربے کی مذمت کی۔انہوں نے کہا کہ آئندہ چند ہفتوں یا ماہ میں جزیرہ نما کوریا کے مسئلے سے متاثرہ مختلف فریقوں کو بدترین نتائج سے بچنےکےلیے فوجی طاقت کے علاوہ تمام طریقوں کو اختیار کرنا چاہیئے۔
یاد رہے کہ شمالی کوریا نے سولہ تاریخ کو میزائل چھوڑنے کا ناکام تجربہ کیا تھا