مقامی وقت کے مطابق سات تاریخ کوامریکی ریاست فلوریڈا میں چین کے صدر مملکت شی جن پھنگ اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان دوسری باضابطہ ملاقات ہوئی۔دونوں صدور نے چین امریکہ کے درمیان اہم شعبوں میں دوطرفہ حقیقت پسندانہ تعاون اور مشترکہ دلچسپی کے عالمی و علاقائی امور پر گہرائی تک اور وسیع پیمانے پر تبادلہ خیال کیا۔فریقین نے دونوں صدور کی موجودہ ملاقات موثر اور نتیجہ خیز ثابت ہونے پر اتفاق کیا ہے۔فریقین نےباہمی مفادات کے تعاون کے پیمانے کو وسعت دینے اور باہمی احترام کی بنیاد پر اختلافات پر قابو پانے کے لیے مشترکہ کوشش پر اتفاق کیا۔
جناب شی جن پھنگ نے کہا کہ چین اور امریکہ کے صدور کی ملاقات باہمی تعلقات کی ترقی کے لیے خصوصی اہمیت کی حامل ہے۔انہوں نے کہا کہ فریقین کو موجودہ تعلقات کو مضبوط بناتے ہوئے دوستانہ تعاون کو فروغ اور دوطرفہ تعلقات کو آگے بڑھانا چاہیئے تاکہ دونوں ممالک اور دونوں ملکوں کے عوام اس سے مستفید ہو سکیں اور عالمی امن ، استحکام اور خوشحالی کے لیے اپنی ذمے داری ادا کریں۔
چینی صدر نے یہ بات زور دے کر کہی کہ چین اور امریکہ ایک دوسرے کے سب سے بڑا تجارتی ساتھی ہیں۔دونوں ملکوں کے درمیان اقتصادی و تجارتی تعاون کا وسیع مستقبل ہے ۔چین دی بیلٹ اینڈ روڈ کے تحت تعاون میں امریکہ کی شرکت کا خیرمقدم کرتا ہے۔
جناب شی جن پھنگ نے کہا کہ باہمی فوجی اعتماد دونوں ملکوں کے تزویراتی باہمی اعتماد کی بنیاد ہے۔دونوں افواج کو مختلف سطحی رابطوں کو برقرار رکھتے ہوئے اور دیگر مذاکراتی نظام کو بروئے کار لاتے ہوئے باہمی فوجی اعتماد اور تعاون کو فروغ دینا چاہیئے۔
جناب شی نے اس بات پر زور دیا کہ چین امریکہ کے ساتھ قانون کے نفاذ کے شعبے میں تعاون کو مضبوط بنانے پر تیار ہے۔ چین منشیات اور بچوں کی اسمگلنگ،منی لانڈرنگ ،سائبر جرائم،منظم جرائم سمیت دیگر اقسام کے سرحد پار جرائم کے خلاف سخت کاروائی کے لیے امریکہ سے تعاون پر تیار ہے۔انہوں نے کہا کہ فریقین کو ایک پرامن، محفوظ ، کھلے پن ، تعاون اور ضوابط کے حامل سائبر ماحول کی تشکیل دینی چاہیئے۔جناب شی نے کہا کہ چین بدعنوانی کی بھرپور روک تھام کر رہا ہے اور امید ہے کہ امریکہ اس ضمن میں مزید تعاون فراہم کر سکے گا۔
چین کے صدر نے دونوں ملکوں کے درمیان ثقافتی تبادلوں کو فروغ دینے پر بھی زور دیا۔انہوں نے اس بات پر زور دیا ہے کہ چین پرامن ترقی کے راستے پر گامزن ہے ۔چین مخالف کی شکست پر مبنی جیت کے تصور کا حامی نہیں ہے ۔چین ایک طاقتور ملک کی بالادستی پر مبنی روایتی سوچ کو نہیں اپنائے گا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ موجودہ ملاقات سے اہم اور نمایاں پیش رفت حاصل ہوئی جس سے امریکہ چین تعلقات نے مثبت فروغ پایا۔انہوں نے کہا کہ فریقین کے نمائندوں نے سفارتی سلامتی اور جامع معیشت کے مذاکرات کے براہ راست تبادلے کیے اور ان میں ٹھوس نوعیت کی پیش رفت ہوئی ہے۔امریکی صدر نے کہا کہ امریکہ چین کے ساتھ معیشت و تجارت،افواج،ثقافت سمیت دیگر شعبوں میں تعاون کو مزید مضبوط بنائے گا اور بدعنوانی کے خلاف چین کی حمایت کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ امریکہ چین تعلقات یقیناً مزید بہتر ہونگے ۔