چین کے صدر شی جن پھنگ اور فن لینڈ کے صدر سولی نینو سیٹو کے درمیان پانچ تاریخ کو ہیلسنکی میں ملاقات ہوئی۔دونوں ملکوں کے صدور نے چین اور فن لینڈ کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کے سڑسٹھ برسوں میں حاصل شدہ پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا۔ملاقات کے دوران فریقین کی جانب سے ایک نئی طرز پر مستقبل کو مد نظر رکھتے ہوئے باہمی تعاون پر مبنی شراکت داری کے فروغ اور قیام پر اتفاق کیا گیا ۔ملاقات کے دوران فریقین کی جانب سے سیاسی اعتماد سازی اور ٹھوس تعاون کے فروغ کا عزم ظاہر کیا گیا۔دونوں صدور کے درمیان ملاقات کے دوران وقت کے تقاضوں کے مطابق دونوں ممالک اور عوام کے مفاد میں مستقبل کے تناظر میں دو طرفہ تزویراتی تعلقات کے قیام پر زور دیا گیا ۔
چینی صدر شی جن پھنگ نے کہا کہ چین اور فن لیںڈ کے تعلقات باہمی احترام ،مساوات پر مبنی ہیں اور دونوں ملک اچھے دوست اور بہترین شراکت دار ہیں۔دونوں ممالک کے عوام بھی ایک دوسرے کے لیے دوستانہ جذبات رکھتے ہیں۔۔فریقین کو طویل المعیاد تزویراتی شراکت داری کے فروغ سے چین فن لینڈ تعلقات کی ترقی کی درست سمت پر قائم رہنا چاہیے،اعلی سطحوں کے تبادلوں کو مضبوط بناتے ہوئے باہمی تزویراتی اعتماد سازی کو فروغ دینا چاہیے۔ جناب شی نے کہا کہ دو طرفہ تعلقات کی سیاسی بنیاد کو مضبوط بنا تے ہوئے باہمی تعاون کی موجودہ سطح کو بلند کرنا چاہیئے ،ایک دوسرے کی ترقی سے مستفید ہونا چاہیے اور اپنی اپنی ترقی کی راہ میں ایک دوسرے کی حمایت کرنی چاہیئے۔
فن لینڈ کے صدر سولی نینو سیٹو نے کہا کہ فن لینڈ کی آزادی کے سو برس مکمل ہو چکے ہیں اور اس موقع پر چینی صدر شی جن پھنگ کے سرکاری دورے کا فن لینڈ خیر مقدم کرتا ہے۔فن لینڈ چین کی ترقی اور عالمی امور میں چین کے اہم کردار کو سراہتا ہے۔انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ چینی صدر کا دورہ فریقین کے درمیان اعلی سطحوں کے تبادلوں اور مختلف حلقوں کے درمیان روابط کو فروغ دے گا ، معیشت و تجارت ،سرمایہ کاری، تخلیق ، ماحولیاتی تحفظ، سیاحت اور سرمائی کھیلوں کے انعقاد سمیت دیگر شعبوں میں دی بیلٹ اینڈ روڈ کے ڈھانچے کے تحت تعاون کو وسعت دے گا۔فریقین کے درمیان اہم عالمی امور میں روابط اور بات چیت کو مضبوط بنایا جائاے گا اور یورپی یونین اور چین کے درمیان مزید قریبی تعاون کو فروغ دیا جائے گا۔اس موقع پر چین اور فن لینڈ کے درمیان ایک نئ طرز پر مستقبل کو مد نظر رکھتے ہوئے باہمی تعاون پر مبنی شراکت داری کے فروغ اور قیام کے حوالے سے ایک مشترکہ اعلامیہ بھی جاری کیا گیا۔