اعلامیے میں کہا گیا کہ عالمی معیشت پر بڑا دباو ہے اور عالمگیریت کی خلاف ورزی اور تجارتی تحفظ پسندی کے حامی بیانات اور کاروائیاں زیادہ سے زیادہ سامنے آ رہی ہیں۔اس صورتحال کے تحت ایشیائی ممالک کو منڈیوں کے کھلے پن ، شراکت داری پر مبنی ترقی اور اقتصادی تعاون کے عمل کو زیادہ مضبوط کرنا چاہیے تاکہ خطے کی مشترکہ خوشحالی اور پائدار ترقی کو یقینی بنایا جا سکے۔
بو آو ایشیائی فورم دو روزہ سالانہ اجلاس کے دوران شرکا نے عالمگیریت اور آزاد تجارت کے مستقبل کے موضوع پرسنجیدگی سے تبادلہ خیال کیا۔مزکورہ بیان میں فورم کے سالانہ اجلاس میں شریک اراکین نے دنیا کے مختلف ملکوں کی حکومتوں اور صنعتی و تجارتی حلقوں سے تجویز پیش کی کہ تجارتی تحفظ پسندی کا مقابلہ کیا جائے،تجارت اور سرمائے کے لئے زیادہ آزاد اور آسان سہولیتیں فراہم کی جائیں اور کثیرالطرفہ تجارتی و سرمایہ کاری نظام کو بہتر سے بہتر بنایا جائے تاکہ دنیا کی مشترکہ خوشحالی کو عملی چامہ پہنایا جا سکے۔