چین کے بوآو فورم میں شریک ایسوسی ایٹیڈ پریس آف پاکستان کے منیجنگ ڈائریکٹر مسعود ملک نے چائنا ریڈیو انٹرنیشنل سے بات کرتے ہوئے کہا کے میڈیا ہمیشہغیر معمولیاہمیت کا حامل رہا ہے اور با لخصوص آج کے دور میں جب دنیا گلوبلائزیشن کی طرف جا رہی ہےاور ملکوں کے درمیان تعاون بڑھتا جا رہا ہے اس حوالے سے میڈیا کے تعاون کو بھی ضروری تصور کیا جاتا ہے ۔ اور ایشیا کا عالمی سیاست میں اپنا ایک کردار ہے ۔ ایشیا دنیا کا وہ واحد براعظم ہے جس میں دنیا کی بیشتر آبادی رہتی ہے ۔ لیکن بدقسمتی سے کچھ مسائل کی وجہ سے ایشیا پسماندگی کا شکار رہا ہے اور ایشیا کے بعض ممالک بہت ہی زیادہ پسماندہ چلے آ رہے ہیں ۔اس حوالے سے چائنا نے ایک اہم رول ادا کیا ہے اور ایشیا کے ممالک کی حالت بدلنے اور ان کو ایک جگہ اکھٹا کرنے کے لئیے عملی قدم اٹھایا ہے دی بیلٹ اینڈ روڈ کے تصور کو پیش کیا ہے جسکا مقصد ہر خطے کو ایک ایسی ترقیاتی اور معاشی گزرگاہ کے ساتھ ملائے جانا ہے کہ یہ تمام ممالک آپس میں جڑ جائیں اور ایک دوسرے کے وسائل سے بھی فائدہ اٹھائیں اور ایک دوسرے کی ترقی اور خوشحالی میں بھی فحال کردار ادا کریں ۔ اور اس منصوبے کو عملی جامع پہنانے میں میڈیا بڑا اہم رول ادا کر سکتا ہے اس حوالے سے ۔رائے عامہ کو ہموار کرنا ، مختلف ممالک کی قیادت ،مختلف ممالک کی عوام، مختلف مکتبہ فکر کے سامنے اس منصوبے کی اہمیت کو اجاگر کرنا ۔اور انہیں اس منصوبے کی اہمیت سے آگاہ کرنا یہ میڈیا کی زمہ داری ہے
انہوں نے کہا کے یہ بھی ایک حقیقت ہے کے دنیا کی بعض طاقتوں نے میڈیا کو اپنے مقاصد کے لئیے استعمال کیا ہے اور پہلی بار یہ بات دیکھنے میں آئی ہے کہ اس بوآو فورم کے زریعے ترقی اورخوشحالی کے مقاصد کو حاصل کرنے کے لئیے میڈیا کے کردار کی اہمیت پر نہ صرف زور دیا گیا ہےبلکہ میڈیا سے مثبت کام لیا جا رہا ہے ، اگرمیڈیا تعاون کی تنظیم عملی طور پر وجود میں آ جاتی ہےتو نہ صرف یہ کے اس سے ایشیائی ممالک کے درمیان میڈیا کے تعاون کو فروغ ملے گا بلکہ اسکا مجموعی اثر اس خطے کے ممالک کے عوام پر بھی پڑے گا اور اس حوالے سے اس خطے کے عوام کو اپنی ترقی اور خوشحالی کے لئیے مل کر کام کے لَیے ایک نئی منزل اور ایک نیا راستہ ملے گا۔ انہوں نے چین اور پاکستان کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کے حوالے سے کہا کہ چین اور پاکستان کے درمیان میڈیا کے ساتھ ساتھ دیگر شعبوں ، جیسے فوجی ، سیاسی اور ترقیاتی شعوں میں بھی تعاون ہے ، میڈیا کے شعبے میں بڑی اہم تبدیلیاں ہو رہی ہیں اور میڈیا کے شعبے میں تعاون بڑا موثر صورت اختیار کرتا جا رہا ہے ایسوسی ایٹید پریس آف پاکستانکے سربراہ کی حیثیت سے میری مختلف امور پر نظر رہتی ہے ،اور بالخصوص چین کے ساتھ تعاون میں میڈیا کا کردار ہمیشہ ہمارے زیر غور رہتا ہے۔اور ہم کوشش کرتے ہیں کے اس حوالے سے پاکستانی میڈیاایک موثر کردار ادا کرے ، سی پیک کے منصوبے پر بڑی تیزی سے کام ہو رہا ہے ، اور اس حوالے سے میڈیا نے بڑا مثبت کردار ادا کیا ہے ، اور میڈیا نے اس منصوبے کی اہمیت کو اجاگر کرنے اور اسکے خلاف منفی پروپیگنڈے کا تاثر زائل کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے یہی وجہ ہے کے مخالفین کی تمام ترر کوششوں کے باوجود سی پیک منصوبے پر کوئی بھی اختلافی صورت حال جنم نہیں لے سکی بلکہ پوری قوم نے کراچی سے لے کر خیبر تک ، تمام مذہبی اور سیاسی جماعتوں اور تمام مکاتب فکر کے لوگوں نے اس منصوبے کی حمایت کی ہے ، ۔ اے پی پی نے بھی سی پیک منصوبے کی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے کافی اقدامات کئیے ہیں ہم نے سی پیک منصوبے کے ساتھ ساتھ جتنے علاقے واقع ہیں ان میں اپنے خصوصی نمائندوں کا تقرر کیا ہے گلگت بلتستان میں ہم نے اپنا ایک ایک بیورو آفس قائم کیا ہے ، جو صرف سی پیک منصوبے کی کوریج کے لئیے کام کر رہا ہے ، اسی طرح گوادر ک، کوئیٹہ ،اور فاٹا کے اندر اور جن علاقوں میں سے سی پیک کے زریعے تعمیر ہو رہی ہے ان تمام منصوبوں کی پروموشن کے لئیے ہم فوکس کئیے ہوئے ہیں ، اخبارات کوخبریں فراہم کی جاتی ہیں اور فیچرز لکھے جاتے ہیں ، اسکی پکٹوریل کوریج ہوتی ہے ،اسکے ساتھ ساتھ سی پیک پر ویڈیو فوٹیج کے لئیے ہم نے خصوصی کوریج اور ڈاکومینٹریز بنائی ہیں جو کے ٹی وی چینلز کو جاری کی جاتی ہیں اور میں سمجھتا ہوں کے میڈیا کو اس حوالے سے کردار ادا کرتے رہنا چاہیے کیونکہ اس میں پاکستان کے عوام کا مفاد ہے۔ ، ،