چین کے وزیر اعظم لی کھہ چھیانگ نے بیس تاریخ کو بیجنگ میں چائنہ ڈیویلپمینٹ فورم ۲۰۱۷ کے سالانہ اجلاس میں شریک غیرملکی مندوبین سے ملاقات کی۔۔فورچون ۵۰۰ کمپنیوں کے ذمے داروں،مشہور بین الاقوامی تعلیمی اور تحقیقی اداروں کے ماہرین اور دانشوروں، اہم بین ا لاقوامی تنظیموں اور میڈیا کے مندوبین سمیت ایک سو سے زائد شخصیات نے اس اجلاس میں شرکت کی۔
جناب لی کھہ چھیانگ نے کہا کہ چینی معیشت عالمی معیشت سے ہم آہنگ ہے۔چین سرمایہ کاری کی آزادی اور سہولت کے فروغ اور کثیرالجہتی تجارت کے کلیدی طریقے کی حیثیت کے تحفظ اور کھلی اور شفاف علاقائی آزاد تجارت کے قیام کے لئے کوشش کرے گا ۔عالمگیریت کے عمل میں تمام ممالک کو اپنی برتری سے فائدہ اٹھا کر مثبت اثرات کو وسیع کرنا چاہیئے اور مساویانہ مذکرات کے ذریعے اختلافات کو حل کرنا چاہیے۔
غیر ملکی مندوبین کا کہنا ہے کہ عالمی معیشت کی سست روی اور زیادہ سے زیادہ چیلینجز کے باوجود چینی حکومت نےترقی کے استحکام اور ڈھانچے کی اصلاحات میں نمایاں پیش رفت حاصل کی ہے۔اور عالمگیریت اور موسمیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے اہم کردار ادا کیا ہے۔اجلاس میں شریک مختلف ممالک اور تمام شعبوں کے نمائندوں نے چین کی ترقیاتی حکمت ِعملی پر توجہ دی ۔ غیر ملکی مندوبین چین کی اقتصادی ڈھانچے کی اصلاحات کے حامی اور چین کی اصلاحات اور کھلی پالیسی کے عمل میں حصہ لینے اور باہمی مفادات کے تعلقات کو وسعت دینے کے خواہاں ہیں۔