چین کے صدر شی جن پھنگ اور امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹیلرسن کے درمیان انیس تاریخ کو بیجنگ کے عظیم عوامی ہال میں ملاقات ہوئی۔ اس موقع پر چینی صدر کی جانب سے کہا گیا کہ چین اور امریکہ کے درمیان باہمی تعاون ہی دونوں ممالک کے لیے درست انتخاب ہے ۔اپنے امریکی ہم منصب ڈونلڈ ٹرمپ سے ٹیلی فونک بات چیت اور پیغامات کے تبادلوں کو مثبت قرار دیتے ہوئے چینی صدر نے کہا کہ دونوں رہنماوں کے درمیان اتفاق رائے پایا جاتا ہے کہ چین اور امریکہ بہترین باہمی شراکت دار بن سکتے ہیں۔جناب شی نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان صحت مند اور پائیدار تعلقات برقرار رکھنے کے لیے اعلیٰ سطح کے تبادلوں کو فروغ دیا جا سکتا ہے ، دو طرفہ ،علاقائی اور عالمی معاملات میں تعاون کو وسعت دی جا سکتی ہے اور حساس معاملات کو بہتر انداز سے حل کیا جا سکتا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ دونوں ممالک کو تاریخ اور آ نے والی نسلوں کو مد نظر رکھتے ہوئے چین امریکہ تعلقات کی ترقی کی سمت کو سمجھنا چاہیے۔چینی صدر نے تجویز پیش کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک تزویراتی اعتماد سازی او ر باہمی ہم آ ہنگی کو فروغ دیں ، دو طرفہ تعلقات کو طویل المیعاد اور تزویراتی تناظر میں دیکھیں اور مشترکہ مفاد کے حامل نتائج کے حصول کے لیے تعاون کو وسعت دیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ اہم علاقائی معاملات کے حوالے سے دونوں ملک رابطہ سازی کو فروغ دیں ، ایک دوسرے کے بنیادی مفادات اور حساس معاملات کا احترام کریں اور افرادی سطح پر دو طرفہ تبادلوں کی حوصلہ افزائی کریں۔اس موقع پر چینی صدر کی جانب سے اپنے امریکی ہم منصب کو دورہ چین کی دعوت بھی دی گئ۔
امریکی وزیر خارجہ نے اس موقع پر کہا کہ صدر ٹرمپ نے چینی صدر کے ساتھ بات چیت کو انتہائی اہم قرار دیا ہے ، امریکی صدر چینی ہم منصب کے ساتھ ملاقات اور دورہ چین کے منتظر ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ امریکہ چین کے ساتھ عدم تنازعات ،عدم کشیدگی ، باہمی احترام اور مشترکہ مفاد کے اصولوں کے تحت تعلقات کو فروغ دینے کے لیے تیار ہے۔