چین کے نائب وزیر تجارت وانگ شو ون نے اٹھارہ تاریخ کو بیجنگ میں چائنا ترقیاتی فورم دو ہزار سترہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عالمی سطح پر تجارتی تحفظ پسندی کا رجحان بڑھتا جا رہا ہے لیکن چین کا دروازہ دوسرے ممالک کے لیے ہمیشہ کھلا ہے۔ انھوں نے کہا کہ چین میں بیرونی کمپنیوں کے لیےمواقعوں میں اضافہ ہو رہا ہے اور چین بیرونی کمپنیوں کی سرمایہ کاری میں دلچسپی کا خیر مقدم کرتا ہے۔
اس موقع پر چین کی ریاستی کونسل کے ترقیاتی تحقیقی مرکز کے نائب ڈائریکٹر وانگ ای مینگ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چین کی اقتصادی تعمیر نو عالمی معیشت کی بحالی اور ترقی کے لیے سود مند ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ چین عالمگیریت کا ایک مضبوط اور فعال حامی ہے۔ وانگ ای مینگ نے کہا کہ چینی معیشت عالمی فیکٹری سے اب ایک عالمی مارکیٹ میں تبدیل ہو رہی ہے اور عالمی سطح پر خدمات کی فراہمی اور مصنوعات کی طلب کو سہار ا دے گی۔ان کا مزید کہنا تھا کہ چین انسانی وسائل کی ترقی اور تخلیق کے فروغ کے لیے سرمایہ کاری کو مسلسل فروغ دے رہا ہے۔چین کی زیادہ کمپنیاں عالمی سطح پر سرمایہ کاری کر رہی ہیں جس سے تجارت اور سرمایہ کاری کو فروغ حاصل ہو گا اور روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔
آئی ایم ایف کے نائب مینیجنگ ڈائریکٹر چھانگ تاو نے چائنا ترقیاتی فورم 2017سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چین اپنی معاشی اصلاحات کی بدولت عالمی معاشی ترقی کا بدستورایک مضبوط انجن رہے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ چین کی پائیدار معاشی ترقی سے چین تو مستفید ہو گا ہی لیکن دیگر دنیا بھی اس سے فائدہ اٹھا سکے گی۔ چھانگ تاو کے مطابق حالیہ برسوں کے دوران چین اور دیگر ابھرتی ہوئی معیشتوں کا عالمی معاشی ترقی میں حصہ ستر فیصد سے زائد رہا ہے اور مزید یہ کردار جاری رہے گا ۔ان کا مزید کہنا تھا کہ چین میں سال 2016 کے دوران معاشی ترقی کی شرح 6.7 فیصد رہی جو کہ دنیا کی کئی دیگر معیشتوں سے بہت بہتر ہے اور عالمی معاشی ترقی میں چین کا حصہ تیس فیصد رہا ہے۔عالمی مالیاتی فنڈ کے اندازوں کے مطابق رواں برس عالمی معاشی ترقی کی شرح 3.4 فیصد جبکہ آئندہ برس 3.6 فیصد رہنے کا امکان ہے۔چھانگ نے اشتراکی اور متوازن معاشی ترقی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ غیر یقینی سیاسی صورتحال اور معاشی یکجہتی کی راہ میں رکاوٹوں کو دور کرنا ہو گا۔