جمعے کے روز اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل نے ایک قرارداد کی منظوری دی ۔ قرارداد میں افغانستان میں یو این اسسٹنس مشن کی ازسرِنو توثیق کی گئی۔ اور دی بیلٹ اینڈ روڈ اور دیگر علاقائی ترقیاتی پروگرامز پر عملدرآمد کی کوششوں کو مزید تیز کرنے کا کہا گیا۔
پندرہ ارکان پر مشتمل سلامتی کونسل نے اففانستان میں یو این اسسٹنس مشن کی مزید ایک سال ، سترہ مارچ دوہزار اٹھارہ تک توسیع کا فیصلہ کیا
یو این اسسٹنس مشن کے تحت افغانستان میں امن اور مفاہمت کے فروغ، افغان حکومت کی امداد ، انسانی حقوق کی نگرانی اور فروغ ، شہریوں کے تحفظ اور بہتر طرزِ حکومت پر توجہ دی جائے گی۔
قرارداد میں علاقائی معاشی تعاون ،علاقائی روابط، تجارت ، سلک روڈ اکنامک بیلٹ ،اکیسویں صدی شاہراہ ریشم اور علاقائی ترقی کے منصوبوں کی تحسین کی گئی اور باہمی روابط کے بڑھانے پر زور دیا گیا۔
ایک اور اطلاع کے مطابق قرارداد کی منظوری کے بعد اقوام متحدہ مٰیں چین کے مستقل نمائیندے لیو جے ای نے میڈیا سے کہا کہ رواں سال چینی صدر شی جن پھنگ نے اقوام متحدہ کے صدر دفتر میں خطاب کرتے ہوئے انسانی ہم نصیب کمیونٹی کی تعمیر کے تصور کی وضاحت کی ۔اس سے دنیا کی ترقی کے لیے چین کا فا رمولہ پیش کیا گیا ۔ اس بار منظور کردہ قرارداد میں پہلی بار اس تصور کو شامل کیا گیا ہے ۔ اس سے ظاہر ہوا ہے کہ چین کے تصور نے عالمی انتظامیہ کو متاثر کیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ قرارداد میں دی بیلٹ اینڈ روڈ کی تعمیر پر بھی زور دیا گیا ہے ۔ اور اس کی تعمیر میں سلامتی کی ضمانت سمیت تفیصلی مطالبے بھی پیش کئے گئے ہیں ۔ اس سے بیجنگ میں منعقد ہ دی بیلٹ اینڈ روڈ کے عالمی تعاون کی سمٹ کے لیے سازگار ماحول پیدا ہو گا۔ چین کو امید ہے کہ اقوام متحدہ کے رکن ممالک قرارداد کے مطابق دی بیلٹ اینڈ روڈ کی تعمیر میں مثبت طور پر شامل ہوں گے اور انسانی ہم نصیب کمیونٹی کی مشترکہ تعمیر کریں گے ۔